جمعرات، 5 دسمبر، 2024

📌قضائے حاجت کے آداب📌

  📌قضائے حاجت کے آداب📌

قضائے حاجت انسانی زندگی کا ایک فطری عمل ہے، جس کے لیے اسلام نے نہایت عمدہ اور پاکیزہ طریقے متعین کیے ہیں تاکہ انسان ظاہری و باطنی صفائی اور ادب و احترام کے ساتھ یہ عمل انجام دے سکے۔ درج ذیل میں قضائے حاجت کے اسلامی آداب تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں:

⬅️ پردے اور مناسب جگہ کا اہتمام

1. اگر قریب میں پردے کے ساتھ استنجا کی جگہ میسر نہ ہو اور کھلی جگہ میں حاجت پیش آئے تو دور جا کر قضائے حاجت کرنا چاہیے۔

2. ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں چھپ کر اور لوگوں کی نظروں سے دور قضائے حاجت کی جا سکے۔

3. کسی مناسب جگہ پر بیٹھ کر قضائے حاجت کریں اور ممنوع جگہوں سے پرہیز کریں۔

⬅️ ممنوع مقامات

1. راستوں، سایہ دار جگہوں، مسجد کے در و دیوار، یا کیڑوں کے بلوں پر قضائے حاجت کرنے سے گریز کریں۔

2. غسل خانے اور وضو کی جگہ پر پیشاب نہ کریں۔

⬅️ آدابِ داخلہ

1. بیت الخلا میں داخل ہونے سے پہلے یہ دعا پڑھیں:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔

2. سر ڈھانپ کر اور جوتے چپل پہن کر داخل ہوں۔

3. بائیں پیر سے بیت الخلا میں داخل ہوں اور داہنے پیر سے باہر نکلیں۔

⬅️ قضائے حاجت کے دوران احتیاط

1. قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کریں۔

2. کھڑے ہو کر پیشاب نہ کریں؛ بلکہ بائیں پیر پر زور دے کر بیٹھ جائیں۔

3. ستر بوقتِ ضرورت اور بقدرِ ضرورت ہی کھولیں۔

4. دونوں رانوں کو کشادہ کر کے بیٹھیں تاکہ آرام سے حاجت پوری ہو۔

5. قضائے حاجت کے دوران پیشاب یا پاخانے کی طرف نہ دیکھیں۔

6. بغیر ضرورت کے زیادہ دیر نہ بیٹھیں۔

7. زبان سے اللہ کا ذکر یا کسی سے گفتگو نہ کریں۔

⬅️صفائی اور استنجا کے اصول

1. استنجا کے لیے بایاں ہاتھ استعمال کریں اور داہنے ہاتھ سے شرمگاہ کو نہ چھوئیں۔

2. ڈھیلے اور پانی دونوں کا استعمال کریں، اور ڈھیلے استعمال کرنے کی صورت میں طاق عدد (3) کی رعایت کریں۔

3. استبراء کریں (یعنی پیشاب کے قطرے نکلنے کا اطمینان حاصل کریں)۔

4. ہڈی، لید یا دیگر ممنوع چیزوں سے استنجا نہ کریں۔

⬅️خارج ہونے کے آداب

1. بیت الخلا سے باہر نکلنے کے بعد یہ دعا پڑھیں:
غُفْرَانَكَ، الْحَمْدُ لِله الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَى، وَعَافَانِي۔

2. ہاتھوں کو صابن یا مٹی سے دھو کر صفائی کو یقینی بنائیں۔

⬅️دیگر اہم ہدایات

1. قضائے حاجت کے بعد اس عمل کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا فضل و احسان سمجھیں کہ اس نے بدن کو ناپاکی سے پاک ہونے کی توفیق دی۔

2. سخت زمین پر پیشاب کی صورت میں زمین کو کھود کر نرم کر لینا چاہیے تاکہ چھینٹوں سے بچا جا سکے۔

3. اگر چھینک آئے تو دل میں "الحمدللّٰہ" کہیں اور زبان سے کوئی ذکر نہ کریں۔

⬅️نتیجہ

قضائے حاجت کے اسلامی آداب کو اپنانے سے انسان نہ صرف پاکیزگی کو یقینی بناتا ہے بلکہ اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہوئے روحانی سکون بھی حاصل کرتا ہے۔ ان آداب کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ صفائی، ادب، اور عبادات کے تقاضے پورے ہوں۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

📝 لباس کے آداب📝

📝 لباس کے آداب📝 اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جو زندگی کے ہر پہلو کے لیے ہدایت فراہم کرتا ہے۔ لباس پہننے کے بارے میں بھی ق...