نیند انسان کی زندگی کا لازمی حصہ ہے، اور اسلام نے زندگی کے ہر شعبے کے لیے رہنمائی فراہم کی ہے، حتیٰ کہ سونے کے آداب بھی۔ رسول اللہ ﷺ کے فرامین کی روشنی میں سونے کے دوران کیے جانے والے اعمال اور دعائیں انسان کی روحانی اور جسمانی حفاظت کا ذریعہ بنتی ہیں۔ اس بلاگ میں ہم سونے کے مسنون آداب اور ان کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے۔
1. رات کو جلدی سو جانا
دنیاوی اور دینی امور کی انجام دہی کے بعد رات کو جلدی سو جانا سنت ہے، جب تک کہ کوئی ضروری کام نہ ہو۔ یہ عمل صحت کے لیے بھی مفید ہے اور عبادات کے لیے تازگی کا ذریعہ بنتا ہے۔
2 .گھر کے دروازے بند کرنا
رات کو گھر کے دروازے کو "بِسمِ اللہِ" پڑھ کر بند کردیں، جیسا کہ حدیث میں ہدایت دی گئی ہے۔ یہ عمل گھر کو مخلوقات کے شر سے محفوظ رکھتا ہے۔
3. برتن ڈھانکنا
برتنوں اور پانی کے مشکیزے کو اچھی طرح ڈھانپ دینا ضروری ہے، تاکہ مضر چیزیں ان میں داخل نہ ہوں۔
4. لائٹیں بجھا دینا
اضافی روشنیوں یا چراغ کو بجھا کر سونا سنت ہے۔
5. باوضو سونا
وضو کرکے سونا انسان کے گناہوں کی معافی کا سبب بنتا ہے اور اللہ کی حفاظت میں رہنے کا ذریعہ ہے۔
6. بستر جھاڑ کر سونا
رسول اللہ ﷺ نے بستر جھاڑ کر سونے کی تاکید کی ہے، تاکہ کوئی نقصان دہ چیز بستر پر نہ ہو۔
7. سرمہ لگانا
سونے سے پہلے آنکھوں میں سرمہ لگانا سنت نبوی ہے، جو آنکھوں کے لیے مفید ہے۔
8. وصیت کرنا
سونے سے پہلے وصیت کرنا ایک اہم سنت ہے، کیونکہ انسان کو نہیں معلوم کہ وہ دوبارہ جاگ پائے گا یا نہیں۔
9. اچھی نیت اور توبہ کرکے سونا ۔
سونے سے پہلے دل کو حسد، بغض اور کینہ سے پاک کرکے اللہ کی رضا کی نیت سے سونا روحانی سکون کا باعث ہے۔
10. تہجد کی نیت
رات کو تہجد کے لیے اٹھنے کی نیت کرکے سونا انسان کی عبادت کے شوق اور تقویٰ کو ظاہر کرتا ہے۔
11. مسنون دعائیں پڑھنا
رسول اللہ ﷺ نے مختلف دعائیں سونے سے پہلے پڑھنے کی ہدایت دی ہے، جو روحانی سکون اور حفاظت کا ذریعہ بنتی ہیں۔ چند مشہور دعائیں درج ذیل ہیں:
1. بِاسْمِكَ رَبِّ وَضَعْتُ جَنْبِي وَبِكَ أَرْفَعُهُ، إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي فَارْحَمْهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ.
2. اللَّهُمَّ خَلَقْتَ نَفْسِي وَأَنْتَ تَوَفَّاهَا، لَكَ مَمَاتُهَا وَمَحْيَاهَا، إِنْ أَحْيَيْتَهَا فَاحْفَظْهَا، وَإِنْ أَمَتَّهَا فَاغْفِرْ لَهَا، اللهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ .
٣. بِاسْمِكَ أَللّٰهُمَّ أمُوْتُ وَأَحْيَا .
٤. اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ، وَرَبَّ الأَرْضِ، وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، رَبَّنَا وَرَبَّ كُلِّ شَيء، فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَى، وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِيلِ وَالْفُرْقَانِ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ شَيْءٍ أَنْتَ آخِذ بِنَاصِيَتِهِ، اللَّهُمَّ أَنْتَ الأَوَّلُ، فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الظَّاهِرُ، فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الْبَاطِنُ، فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ، اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ، وَأَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ.
٥.الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَكَفَانَا وَآوَانَا، فَكَمْ مِمَّنْ لَا كَافِيَ لَهُ وَلَا مُؤْوِيَ .
٦. اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ، أَنْتَ رَبُّ كُلِّ شَيْءٍ وَّ مَلِيْكَه، أَشْهَد أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا أنْتَ ( وَحْدَكَ لَا شَرِيْكَ لَكََ)،أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِي وَشَرِّ الشَّيْطَانِ وَشِرْكِهِ ،وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلَى نَفْسِي سُوءًا، أَوْ أَجُرَّهُ إِلَى مُسْلِمٍ .
٧. اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ ؛ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لَا مَلْجَا وَلَا مَنْجَى مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ .
٨. اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ . تین مرتبہ
٩. تسبیحات فاطمہ ( 33 مرتبہ/ سبحان اللہ،33 مرتبہ/ الحمدللہ،34 مرتبہ/ اللہ اکبر)۔
١٠ . أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ .
١١. لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَ الله أكْبَرْ .
١٢. اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاخْسَأْ شَيْطَانِي، وَفُكَّ رِهَانِي، وَثَقِّلْ مِيزَانِي، وَاجْعَلْنِي فِي النَّدَى الْأَعْلَى .
12. قرآن کی تلاوت
سونے سے پہلے درج ذیل قرآنی سورتیں اور آیات پڑھنا سنت ہے:
آیت الکرسی پڑھ کر سونا ۔ ( پارہ نمبر 3 / آیت نمبر 255 )
سورۂ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ کر سونا ۔ ( پارہ نمبر 3/ آیت نمبر 285 اور 286 )
سورۂ اخلاص، سورۂ فلق، اور سورۂ ناس پڑھ کر دونوں ہتھیلیوں پر دَم کر کے اپنے پورے جسم پر پھیرنا۔
13. دائیں کروٹ پر سونا
رسول اللہ ﷺ دائیں کروٹ پر لیٹ کر سوتے تھے اور یہ عمل سنت ہے۔
14. نیند نہ آئے تو ذکر
اگر نیند نہ آئے تو اللہ کا ذکر کریں اور مخصوص دعائیں پڑھیں، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔
15. حالت جنابت میں وضو
جنابت کی حالت میں سونے سے پہلے وضو کرنا ضروری ہے۔
✍️ دیگر آداب
16. اوندھے منہ نہ سونا
17. بغیر منڈیر کی چھت پر نہ سونا
18. عام راستے یا مجمع کے درمیان نہ سونا
19. قیلولہ کرنا
دن میں دوپہر کے وقت قیلولہ کرنا سنت ہے، جو دن بھر کی تھکن دور کرتا ہے اور رات کی عبادات کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
(نتیجہ)
سونے کے ان مسنون آداب کو اپنانا نہ صرف ایک سنت پر عمل کرنے کا سبب بنتا ہے بلکہ انسان کو جسمانی، روحانی، اور نفسیاتی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنی زندگی کو ان مبارک تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں