اسلام نے خوابوں کے حوالے سے کچھ خاص آداب اور اصول بتائے ہیں، جن پر عمل کر کے خوابوں کی حقیقت کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکتا ہے۔ خواب چاہے اچھا ہو یا برا، ان کے حوالے سے شریعت نے ہماری رہنمائی کی ہے۔ ذیل میں خوابوں کے متعلق عمومی، اچھے خوابوں اور برے خوابوں کے آداب تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔
✍️خوابوں کے متعلق عمومی آداب✍️
1. جھوٹا خواب بیان نہ کریں کیونکہ یہ گناہ ہے۔
2. خواب صرف کسی عالم دین یا خیرخواہ شخص کے سامنے بیان کریں۔
3. خواب کی تعبیر جلدی میں نہ کریں بلکہ تحمل سے صحیح موقع کا انتظار کریں۔
4. تعبیر دینے والے کے لیے ضروری ہے کہ خواب کی تعبیر سے پہلے یہ دعا پڑھے:١ .خَيْرٌ تَلَقَّاهُ، وَشَرٌّ تَوَقَّاهُ، وَخَيْرٌ لَنَا، وَشَرٌّ لِأَعْدَائِنَا، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ.
5. جس نے نبی کریم ﷺ کو خواب میں دیکھا، اس نے حقیقت میں آپ ﷺ ہی کو دیکھا، کیونکہ شیطان آپ ﷺ کی شکل اختیار نہیں کر سکتا۔
🔗اچھے خواب کے آداب🔗
1. اچھے خواب پر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کریں۔
2. خوش ہوں اور اس کو اپنے لیے نیک شگون سمجھیں۔
3. اچھا خواب صرف کسی خیرخواہ یا قریبی شخص کے ساتھ شیئر کریں۔
4. خواب کی ہمیشہ اچھی تعبیر لیں تاکہ مثبت اثرات مرتب ہوں۔
🔗برے خواب کے آداب🔗
1. بائیں طرف تین بار تھتکار دیں۔
2. "أعوذ بالله من الشيطان الرجيم" تین مرتبہ پڑھیں۔
3. اپنی کروٹ بدل لیں تاکہ برے خواب کا اثر زائل ہو جائے۔
4. اللہ تعالیٰ سے اس خواب کی اچھائی مانگیں اور اس کی برائی سے پناہ طلب کریں۔
5. دو رکعت نماز نفل ادا کریں تاکہ دل کو سکون ملے اور شیطان کے اثرات سے بچاؤ ہو۔
6. برے خواب کو کسی کے سامنے بیان نہ کریں، کیونکہ ایسا کرنے سے اس کا اثر بڑھ سکتا ہے۔
خواب ہمارے زندگی کا ایک حصہ ہیں، اور ان کے بارے میں شریعت کے ان اصولوں پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے ایمان کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ہمیں ذہنی سکون اور رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں